پاکستان24

ہائپر ٹینشن کا مریض اور کم عقل ہوں: آغا افتخارالدین

جولائی 8, 2020 2 min

ہائپر ٹینشن کا مریض اور کم عقل ہوں: آغا افتخارالدین

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں توہین عدالت کے مقدمے کا سامنا کرنے والے آغا افتخار الدین مرزا کا کہنا ہے کہ وہ امراض قلب، ہائپرٹنشن اور اُس سے ملتی جلتی امراض میں مبتلا ہیں،مسلسل ادویات کے استعمال سے بعض اوقات ہائپر ہوجاتے ہیں،بے عقلی اور مایوسی والی باتیں شروع کردیتے ہیں۔

رپورٹ: جہانزیب عباسی

ملزم آغا افتخار الدین مرزا نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دھمکی آمیز ویڈیو توہین عدالت ازخود نوٹس کیس میں تحریری جواب جمع کرادیا ہے۔سپریم کورٹ نے ملزم افتخار الدین کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔

تحریری جواب میں ملزم نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ گزشتہ انتیس سالوں سے مورگاہ راولپنڈی کی امام گاہ میں پیش امام ہیں،افتخارالدین عمومی طور پر مغرب کی نماز کے بعد اپنے چند طالب علموں سے حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے تھے۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ چودہ جون کو ملزم کی زبان پھسل گئی اس نے جسٹس قاضی فائز عیسی اور سپریم کورٹ کے بارے میں جو کہا اس پر ندامت ہے، جیسے ہی غلطی کا احساس ہوا سپریم کورٹ معافی نامہ جمع کرایا جسے مسترد کردیا گیا، توہین عدالت کے مقدمے کا سامنا کرنے والے کی عمر 67 ہے۔

ملزم کا کہنا ہے کہ وہ امرض قلب میں مبتلا ہیں اُنکی دل کی شریانیں بند ہیں،اوپن ہارٹ سرجری کرانے کا کہا گیا ہے،افتخار الدین مرزاہائپر ٹنشن اور اس سے ملتی جلتی بیماریوں میں مبتلا ہیں، افتخار الدین مرزا باقاعدگی سے ادویات لیتے ہیں جس کے سبب ان کے دماغ پر برا اثر پڑتا ہے،ادویات کے استعمال سے افتخار الدین بعض اوقات ہائپر ہو جاتے ہیں، ادویات کے استعمال کے سبب افتخار الدین مرزا بے عقلی اور مایوسی والی باتیں کرنا شروع کر دیتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بھی معاف کرنے کا کہا ہے، افتخارالدین مرزا یہ عہد کرتے ہیں وہ مستقبل میں کبھی ایسی بات نہیں کریں گے۔

آغا نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ معافی نامہ قبول کرکے توہین عدالت کی کارروائی ختم کردے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے